دعا تک دین کو بدلتی ہے Fundamentals Explained

حدیث: تم ميں سے ہر ایک کی دعا قبول ہوتی ہے، جب تک کہ وہ جلدی نہ کرے کہ کہنے لگے: میں نے اپنے رب سے دعا کی تھی، لیکن میری دعا قبول نہیں ہوئی۔ صفحہ رئیسی

دعا کی یہ بھی شرط ہے کہ : اس میں اخلاص، حاضر قلبی، اللہ تعالی کے سامنے الحاح، اور سچے دل کیساتھ التجائیں کی جائیں، فرمانِ باری تعالی ہے:

تو اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ انسان اپنے مکمل اختیار سے ہی کوئی کام کرتا ہے تو جیسے وہ دنیاوی معاملات میں اپنے اختیارات کو استعمال کرتا ہے، تو بالکل اسی طرح آخرت کے معاملات میں بھی مکمل صاحب اختیار ہوتا ہے، بلکہ آخرت کا راستہ تو دنیا کے بہت سے راستوں سے بالکل واضح ہے؛ کیونکہ آخرت کے راستوں کو واضح کرنے والا اللہ تعالی ہے کہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی زبانی آخرت کے راستے کو واضح فرمایا ہے، اور اسی کا لازمی تقاضا ہے کہ آخرت کا راستہ دنیاوی راستے سے زیادہ واضح ہو، لیکن اس کے باوجود بھی انسان دنیاوی معاملات میں خوب محنت اور تگ و دو کرتا ہے حالانکہ اس کے نتائج کی کوئی ضمانت بھی نہیں ہوتی، تاہم دوسری طرف آخرت کے معاملات میں بالکل لا پروا بن جاتا ہے حالانکہ آخرت کے راستے کے نتائج معلوم بھی ہیں اور ان کی ضمانت بھی ہے؛ کیونکہ یہ نتائج اللہ تعالی کے وعدے کے مطابق ملیں گے، اس لیے کہ اللہ تعالی اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔

وَمَا أَرْسَلْنَا فِي قَرْيَةٍ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا أَخَذْنَا أَهْلَهَا بِالْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ لَعَلَّهُمْ يَضَّرَّعُونَ

حدیث: اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسنديده وہ آدمی ہے جو سخت جھگڑالو ہو۔

یا اللہ! ہمیں ہمارے نفسوں اور برے اعمال کے شر سے تحفظ عطا فرما۔

ہمارے بارے میں ہم سے رابطہ ہمارا صحافی سائٹ میپ اشتہار

قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا وَإِنْ لَمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ

 کون ہے جو لاچار کے پکارنے پر اس کی مدد کرتا ہے اور مشکل کشائی فرماتا ہے؟

زمرہ جات سوال بھیجیں تازہ ترین جوابات اسلام کا تعارف حاصل کریں کتابیں اور مضامین مضامین مضامین ویب more info سائٹ کے بارے میں رہنمائے صارف

تقدیر سے مراد ہے ایسی ناپسندیدہ چیز کا پیش آنا جس سے انسان ڈرتا ہے، لہٰذا حدیث کا مطلب یہ ہوا کہ جب بندہ کو دعا کرنے کی توفیق ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے ایسی چیز کو دور کرتا ہے۔

+ - عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:

اکثر جگہ لکھا ہوا دیکھا ہے "دعا تقدیر کو بدل دیتی ہے" کیا یہ بات صحیح ہے؟

اللہ تعالی تمہیں عدل و احسان اور قریبی رشتہ داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے، اور تمہیں فحاشی، برائی، اور سرکشی سے روکتا ہے ، اللہ تعالی تمہیں وعظ کرتا ہے تاکہ تم نصیحت پکڑو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *